1 2 3 Hindustani bachchon ka qaomi geet

Hindustani bachchon ka qaomi geet

                   
ھندوستانی بچوں کا قومی گیت
چشتی نے جس زمیں میں پیغام حق سنایا
نانک نے جس چمن میں وحدت کا گیت گایا

تاتاریوں نے جس کو اپنا وطن بنایا
جس نے حجازیوں سے دشت عرب چھڑایا

میرا وطن وہی ہے        میرا وطن وہی ہے
یونانیوں کو جس نے حیران کر دیا تھا
سارے جہاں کو جس نے علم و ہنر دیا تھا

مٹی کو جس کی حق نے زر کا اثر دیا تھا
ترکوں کا جس نے دامن ہیروں سے بھر دیا تھا

میرا وطن وہی ہے        میرا وطن وہی ہے
ٹوٹے تھے جو ستارے فارس کے آسماں سے 
پھر تاب دے کے جس نے چمکائے کہکشاں سے
وحدت کی لے سنی تھی دنیا نے جس مکاں سے
میر عرب کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے

میرا وطن وہی ہے        میرا وطن وہی ہے
بندے کلیم جس کے پربت جہاں کا سینا
نوح نبی کا آ کر ٹھہرا جہاں سفینہ
رفعت ہے جس زمیں کی بام فلک کا زینہ
جنت کی زندگی ہے جس کی فضا میں جینا
میرا وطن وہی ہے        میرا وطن وہی ہے




شاعر مشرق علامہ اقبال

Post a Comment

0 Comments

مزاحیات بلاگ پر آپ کا استقبال کیا جاتا ہے